Ahmed Alvi

Add To collaction

02-Sep-2023 مزاحیہ شاعری

 طرحی مزاحیہ شاعری 

اس بڑھاپے میں بھی یہ عزمِ جواں رکھتا ہوں میں
دو نکاحوں کا ارادہ جانِ جاں رکھتا ہوں میں

فوٹو چالس سال پہلے کا لگا کر دوستو 
فیس بک پہ اب بھی خود کو نوجواں رکھتا ہوں 

ماشا اللہ میری راتیں نور سے بھرپور ہیں 
ماہ رو انجم ستارا کہکشاں رکھتا ہوں میں 

  دو ہیں سیلر کے لئے اور دو ہیں بائر کے لئے
 اپنے گھر میں چار گن کر کرسیاں رکھتا ہوں میں 

سب کو پہناتا ہوں کوئی مجھ سے بچ سکتا نہیں 
سب کے سر کے ناپ والی ٹوپیاں رکھتا ہوں میں 

دیکھنا اباّ ترے مجھ پر فدا ہو جائیں گے 
محفلوں کو لوٹ لے ایسا بیاں رکھتا ہوں میں 

ناک میں بس ایک بیوی ڈالے رکھتی ہے نکیل 
وہ سمجھتے ہیں کہ چھ چھ بیویاں رکھتا ہوں میں 

اس لئے تو کر رہا ہوں شادیوں پر شادیاں 
آدمی ہوں عزمِ تعمیر جہاں رکھتا ہوں میں 

اعلیٰ و ارفع سمجھتا ہوں میں اپنی ذات کو 
ساری قوموں سے بنا کر دوریاں رکھتا ہوں میں 

کیوں مجھے نقاد یہ اہلِ زباں کہتے نہیں 
دانت سارے جھڑ گئے ہیں اک زباں رکھتا ہوں میں 

میرے لب پر قہقہے ہیں یا تبسم دوستوں 
دل کے اندر درد لیکن بے کراں رکھتا ہوں میں 

احمدعلوی 
 



   21
0 Comments